Biography Of Alexander The Great In Urdu

 :سوانح عمری

سکندر اعظم مقدونیہ یا قدیم یونان کا بادشاہ تھا۔ ان کا شمار تاریخ کے عظیم ترین فوجی کمانڈروں میں ہوتا ہے۔


سکندر اعظم کی پیدائش:

سکندر اعظم (20) جولائی (356) قبل مسیح کو پیدا ہوا۔ اس کی موت (32) سال کی عمر میں (323) قبل مسیح میں ہوئی جس نے اپنی مختصر زندگی میں بہت کچھ کیا تھا۔ اس نے(323-336) قبل مسیح تک بطور بادشاہ حکومت کی۔

Biography Of Alexander The Great In Urdu
Biography Of Alexander The Great In Urdu

سکندر اعظم:

سکندرکا والد  بادشاہ فلپ دوم تھا۔ فلپ دوم نے قدیم یونان میں ایک مضبوط اور متحدہ سلطنت قائم کی تھی، جسے سکندر وراثت میں ملا تھا۔


اس وقت کے رئیسوں کے بیشتر بچوں کی طرح، الیگزینڈر(Alexander) کو بچپن میں ہی ٹیوشن دیا گیا تھا۔ اس نے ریاضی، پڑھنا، لکھنا، اور لائر (lyre)بجانا سیکھا۔ اسے لڑنے، گھوڑے پر سوار ہونے اور شکار کرنے کا طریقہ بھی بتایا جاتا۔ جب سکندر تیرہ سال کا ہوا تو اس کے والد فلپ دوم اس کے لیے بہترین استاد چاہتے تھے۔


 اس نے عظیم فلسفی ارسطو کی خدمات حاصل کیں۔ اپنے بیٹے کو ٹیوشن دینے کے بدلے میں، فلپ نے ارسطو کے آبائی شہر سٹیجیرا (Stageira)کو بحال کرنے پر اتفاق کیا، جس میں اس کے بہت سے شہریوں کو غلامی سے آزاد کرنا بھی شامل ہے۔


سکول میں الیگزینڈر(Alexander) نے اپنے مستقبل کے بہت سے جرنیلوں اور دوستوں جیسے کہ ٹالیمی (Ptolemy)اور کیسنڈر (Cassander)سے ملاقات کی۔ اسے ہومر(Homer)، الیاڈ (Iliad)اور اوڈیسی(Odyssey) کی تخلیقات پڑھ کر بھی لطف آتا تھا۔


سکندر اعظم کی فتوحات:

تخت حاصل کرنے اور تمام یونان کو اپنے کنٹرول میں لینے کے بعد، سکندر نے مزید مہذب دنیا کو فتح کرنے کے لیے مشرق کا رخ کیا۔ اس نے بہت سے لوگوں کو فتح کرنے اور یونانی سلطنت کو تیزی سے پھیلانے کے بعد جنگ جیتنے کے لیے اپنی فوجی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے تیزی سے آگے بڑھا۔


اس کی فتوحات کی ترتیب یہ ہے:

  • پہلے وہ ایشیا مائنر (Asia Minor)سے گزرا اور جو آج ترکیہ(Turkey) ہے۔
  • اس نے اسوس (Issus)میں فارسی فوج کو شکست دے کر شام پر قبضہ کر لیا اور پھر صور کا محاصرہ کر لیا۔
  • اس کے بعد اس نے مصر(Egypt) کو فتح کیا اور اسکندریہ کو دارالحکومت کے طور پر قائم کیا۔
  • مصر کے بعد سوسا (Susa) سمیت بابل(Babylonia) اور فارس (Persia)آیا۔
  • پھر وہ فارس سے گزرا اور ہندوستان میں مہم کی تیاری کرنے لگا


اس وقت سکندر نے تاریخ کی سب سے بڑی سلطنتیں جمع کر لی تھیں۔ تاہم، اس کے سپاہی بغاوت کے لیے تیار تھے۔ وہ اپنے بیوی بچوں کو دیکھنے کے لیے گھر لوٹنا چاہتے تھے۔ سکندر راضی ہو گیا اور اس کی فوج پیچھے ہٹ گئی۔


 سکندراعظم کی موت:

اسے واپس بابل(Babylon) پہنچایا جہاں وہ اچانک بیمار ہو کر مر گیا۔ کسی کو یقین نہیں ہے کہ اس کی موت کس وجہ سے ہوئی ہے، لیکن بہت سے لوگوں کو زہر(poison) کا شبہ ہے۔ اس کی موت کے بعد اس نے جو عظیم سلطنت بنائی تھی اسے اس کے جرنیلوں میں تقسیم کر دیا گیا جسے ڈیاڈوچی (Diadochi)کہا جاتا ہے۔ ڈیاڈوچی(Diadochi) کئی سالوں تک ایک دوسرے سے لڑتے رہے ۔


سکندر اعظم کے بارے میں دلچسپ حقائق:

  • اس کا تعلق اپنے والد کی طرف سے یونانی ہیرو ہرکولیس (Hercules)اور ماں کی طرف سے اچیلز(Achilles) سے تھا۔
  • جب الیگزینڈر (16) سال کا تھا، تو اس کے والد نے ملک کو جنگ کرنے کے لیے چھوڑ دیا، اور سکندر کو مقدونیہ(Macedonia) کا ریجنٹ (regent)یا عارضی حکمران (temporary ruler)چھوڑ دیا۔
  • جب وہ بچپن میں تھا تو اس نے ایک جنگلی گھوڑے کو جس کا نام (Bucephalus) تھا۔ بڑھاپے کی وجہ سے مرنے تک یہ اس کا اہم گھوڑا تھا۔ سکندر نے ہندوستان کے ایک شہر کا نام اپنے گھوڑے کے نام پر رکھا۔
  • اس نے کبھی ایک جنگ نہیں ہاری۔
  • الیگزینڈر کی پیدائش کے دن آرٹیمس(Artemis) کے مندر کو جلا دیا گیا کیونکہ آرٹیمیس(Artemis) پیدائش میں شرکت میں مصروف تھا۔
  • اس کا سب سے اچھا دوست اور سیکنڈ ان کمانڈ جنرل ہیفیسٹیشن (Hephaestion)تھا

 

Post a Comment

0 Comments